جمعہ, 25 اپریل , 2025

جعفر ایکسپریس پر حملہ: بچوں اور عورتوں سمیت 104یرغمالیوں کی رہائی کی اطلاع، سکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن جاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بلوچستان: جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد صورتحال تاحال سنگین ہے، تاہم تازہ اطلاعات کے مطابق بچوں اور عورتوں سمیت 104 یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔

بلوچستان ریلوے کے ایک افسر نے تصدیق کی ہے کہ منگل کی دوپہر حملے کے بعد شدت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد میں سے بچوں اور عورتوں سمیت کم از کم 104 افراد کو چھوڑ دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ افراد پانیر ریلوے اسٹیشن کے قریب پہنچ چکے ہیں اور ان کا تعلق بلوچستان سے ہے۔

latest urdu news

ٹرین میں 400 سے زائد مسافر، شدت پسندوں نے سرنگ میں روک لیا

جعفر ایکسپریس میں 400 سے زیادہ افراد سوار تھے، اور شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (BLA) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ عسکری ذرائع کے مطابق شدت پسندوں نے ڈھاڈر کے مقام پر ٹرین پر حملہ کیا اور اسے ایک سرنگ میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کلیئرنس آپریشن کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، لیکن تفصیلات فی الحال سامنے نہیں آ سکیں۔

"میری بیوی اور بیٹے کو چھوڑ دیا، لیکن اس کا بھائی اب بھی یرغمال ہے”

محمد ساجد نامی شخص، جس کی بیوی، بیٹا اور سالہ اس ٹرین میں سوار تھے، نے BBC سے گفتگو میں کہا: "میری بیوی اور بیٹے کو تو چھوڑ دیا گیا، لیکن اس کا 22 سالہ بھائی اب بھی یرغمال ہے۔ نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے ہم کسی سے رابطہ نہیں کر پا رہے۔”

مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ: ماسٹر مائنڈ افغانستان سے رابطے میں، بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا عروج پر

حکام کے مطابق سبی کے مرکزی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ایم ایس ڈاکٹر گرمکھ داس نے بتایا کہ اب تک ٹرین کے ڈرائیور کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے، تاہم دیگر افراد کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ: "ہم نے دو ایمبولینسز کچی ڈسٹرکٹ اسپتال بھیجی تھیں، لیکن حکام نے انہیں راستے سے واپس بلا لیا، اور ہمیں اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔”

سیکیورٹی فورسز کی کارروائی جاری ہے، تاہم یرغمالیوں کی حتمی تعداد اور ان کی رہائی کے حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور صرف مستند ذرائع پر بھروسہ کریں۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter