ایک اور ناکارہ مسافر طیارے کو آج صبح براستہ نیشنل ہائی وے کراچی سے حیدرآباد روانہ کردیا گیا۔
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی (پی اے اے) کے مطابق، ناکارہ طیارے کو تربیتی مقاصد کے لیے کراچی سے حیدرآباد منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔ یہ طیارہ ایم ڈی 83 ماڈل کا ہے، جو 25 دسمبر 2011 سے غیر فعال تھا۔ طیارہ 160 فٹ طویل اور 60 ٹن وزنی ہے، جسے 128 ویلر ٹریلر کی مدد سے نیشنل ہائی وے کے ذریعے لے جایا جا رہا ہے۔
طیارے کو آج صبح 4 بجے کراچی ایئرپورٹ سے روانہ کیا گیا۔ اس دوران یہ کینجھر جھیل عبور کرنے کے بعد جھِرک کے علاقے میں پہنچ چکا ہے۔ اگلے مرحلے میں طیارہ ٹنڈو محمد خان سے گزرتے ہوئے کل رات تک حیدرآباد پہنچنے کی توقع ہے۔ منتقلی کو آسان بنانے کے لیے طیارے کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ ٹریفک میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو۔
حکام کے مطابق، ناکارہ طیارے کو خصوصی حفاظتی اقدامات کے ساتھ منتقل کیا جا رہا ہے۔ طیارے کی منتقلی کے دوران ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ یہ طیارہ حیدرآباد پہنچنے کے بعد وہاں تربیتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو ہوا بازی کے طلبہ کے لیے ایک بہترین تعلیمی موقع فراہم کرے گا۔
یہ اقدام پاکستان میں ہوا بازی کے تربیتی پروگراموں کو جدید بنانے اور ناکارہ وسائل کے مؤثر استعمال کی ایک مثال ہے۔