واشنگٹن، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ امریکہ 15 سے زائد تجارتی معاہدوں کا جائزہ لے رہا ہے۔
پریس بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے کارپوریٹ ٹیکس میں اضافے سے متعلق ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہارورڈ یونیورسٹی کو قانون کی پابندی کرنی چاہیے، اور اس پر صدر ٹرمپ کا مؤقف واضح ہے۔
کیرولین لیویٹ نے زور دیا کہ صدر ٹرمپ کالج کیمپسز پر یہود دشمنی کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور ہارورڈ یونیورسٹی کو اس حوالے سے معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ اور عمان کے سلطان کے درمیان گفتگو ہوئی، جس میں حوثیوں کے خلاف جاری آپریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پریس سیکرٹری نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات ہفتے کو طے ہیں جبکہ چین کے ساتھ تجارتی جنگ کا فیصلہ اب بیجنگ کو کرنا ہے، ان کا کہنا تھا کہ چین کو امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرنے کی ضرورت ہے، امریکہ کو نہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹرمپ حکومت کسانوں کو ریلیف دینے کے امکانات پر غور کر رہی ہے اور کینیڈا کے حوالے سے صدر ٹرمپ اپنی پوزیشن پر قائم ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بینسٹ کا کہنا ہے کہ چین پر محصولات کا نفاذ سنجیدہ معاملہ ہے، اب بات چیت کا عمل صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی سطح پر ہوگا۔
چینی وزیر تجارت کی جانب سے محصولات کو "مذاق” قرار دینے پر ردعمل دیتے ہوئے سکاٹ بینسٹ نے کہا کہ امریکہ بیجنگ کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کی امید رکھتا ہے اور اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مخلصانہ مذاکرات کا خواہاں ہے۔