لاہور، گورنر پنجاب سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پر تقریباً اتفاق ہوگیا ہے۔
لاہور میں سینئرصحافیوں سے گفتگو کے دوران گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم پر تقریباً اتفاق ہوگیا اور حالیہ ملاقات کے دوران آئینی بینچ بنانے کی بات کلیئر ہوگئی ہے۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ ججوں کی تقرری کے طریقے کے حوالے سے ترامیم کا بھی اتفاق ہوگیا ہے اور اب صرف 1 ترمیم پر 20 فیصد معاملہ رہ گیا ہے جب کہ میرے خیال میں تحریک انصاف بھی آن بورڈ ہوگی۔
سلیم حیدر نے کہا کہ وائس چانسلر کی تقرری کے بارے میں کوئی معاملات طے نہیں ہوئے مگر ابھی تک کوئی بات حرف آخر بھی نہیں ہوئی اور غلط چیز پر بات کرنا بنتی ہے۔
دوسری جانب آئینی ترمیم سے متعلق اہم پیشرفت منظرعام پر آئی ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب سے آئینی عدالت کے قیام سے پیچھے ہٹنے پر رضا مندی کا اظہار کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی میں آئینی بنچ کی تشکیل پر اتفاق ہو گیا۔
جے یو آئی ایف کی جانب سے (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کو آئینی عدالت کا مسودہ واپس لینے کی تجویز دی گئی جس پر پیپلز پارٹی اور حکومت نے آئینی عدالت کا مسودہ واپس لینے پر رضا مندی ظاہر کر دی۔