ڈھاکا، سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کا سبب بننے والی طلبہ تحریک کے رہنماؤں کی جانب سے اپنی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
گزشتہ سال شیخ حسینہ واجد کے طویل اقتدار کا خاتمہ کرنیوالی بنگلادیشی طلبہ تحریک جسے ’اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمنیشن‘ (ایس اے ڈی) کا نام دیا گیا تھا اب ایک نئی سیاسی جماعت بنانے جارہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہے کہ طلبہ تحریک کے رہنما ممکنہ طور پر بدھ کے دن اپنی نئی جماعت کا اعلان کرسکتے ہیں، جبکہ ایس اے ڈی کے رہنما اور عبوری حکومت میں مشیر ناہید اسلام کو نئی جماعت کا کنوینر مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد کو گزشتہ سال اگست میں طلبہ تحریک کے بعد مستعفیٰ ہوکر بھارت جانا پڑا تھا، جس کے بعد سے نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس بنگلادیشی حکومت کی سربراہی کررہے ہیں۔
گزشتہ سال اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر محمد یونس کا کہنا تھا کہ اگر انتخابی اصلاحات مکمل کرلی جائیں تو ملک میں 2025 کے آخر تک انتخابات ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب امریکیوں کی اکثریت کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مخالفت کردی گئی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حالیہ سروے میں امریکیوں سے غزہ پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے صدر ٹرمپ کے منصوبے سے متعلق رائے پوچھی گئی۔
سروے میں شامل ڈیموکریٹ ووٹرز میں سے 88 فیصد نے اس منصوبے کی مخالفت کی جبکہ 9 فیصد نے اس کی حمایت کی۔