گجرات پولیس کی مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف کارروائیاں تیز ہو گئی ہیں، جہاں ایک جانب سی سی ڈی اور خطرناک ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، وہیں چوری اور ڈکیتی کے مقدمات میں بھی اہم گرفتاریاں عمل میں آئیں۔
تفصیلات کے مطابق، پولیس اور خطرناک ملزمان کے درمیان ہونے والے مقابلے میں محمد عثمان نامی بدنام زمانہ ملزم ہلاک ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق محمد عثمان لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور نارووال میں سنگین نوعیت کے 68 مقدمات میں مطلوب تھا۔ مقابلے کے دوران وہ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آ کر مارا گیا۔ مقتول ملزم کا تعلق نارووال سے تھا اور وہ ڈکیتی و فائرنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ ڈی او سی سی ٹی اور ڈی ایس پی عامر شیرازی کے چارج سنبھالتے ہی جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل لالہ موسیٰ کے تاجر کے اغوا کے کیس میں تاوان وصول کرنے والا ایک اور مطلوب ملزم جہلم میں پولیس کارروائی کے دوران اپنے ہی گروہ کی گولی سے ہلاک ہوا تھا۔
دوسری جانب، گجرات پولیس نے شریف رائس مل پر ہونے والی بڑی چوری کی واردات کو بھی ٹریس کر لیا ہے۔ 8 اپریل کو چوروں نے مل کی دیوار میں سوراخ کر کے 290 بوری چاول چوری کیے تھے۔ پولیس نے سائنسی بنیادوں پر تفتیش کرتے ہوئے سیف سٹی کیمروں اور جائے واردات سے ملنے والے شواہد کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار شدگان کا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے اور ان کے قبضے سے 34 لاکھ 80 ہزار روپے کی نقد رقم برآمد ہوئی، جو چوری شدہ چاول فروخت کر کے حاصل کی گئی تھی۔
ادھر ضلع کے مختلف علاقوں میں شہری ڈاکوؤں کے نشانے پر آ گئے۔ دولت نگر کے علاقے فتح پور میں ایک محنت کش سے تین سو روپے، جبکہ جھانس کے قریب پیرو شاہ کے رہائشی سے اڑھائی لاکھ روپے چھین لیے گئے۔ پنجن کسانہ میں ڈاکو کھاریاں کے ایک شہری سے موبائل فون چھین کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے ان واقعات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا برقرار ہے۔