گجرات، تھانہ کنجاہ کے گاؤں ترکھا میں چند ماہ قبل اوباش ملزمان نے 15 سالہ میٹرک کی طالبہ کو سرعام ہراساں کیا، سر سے دوپٹہ کھینچ لیا، کپڑے اتار کر روڈ پر برہنہ کردیا اور موبائل پر ویڈیو بناتے رہے، طالبہ ملزمان کے آگے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتی رہی، لیکن بے سود وہ اسے پھر ایک کوٹھی میں لے گئے۔
ملزمان نے وہاں باری باری طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ویڈیو بھی بنائی ، بچی گھر میں خاموش رہنے لگی، مقدمہ کئی ماہ کے بعد درج کیا گیا، مدعی والد نے احسن ظفر، علی اکرام، عثمان نذیر، احمد سعید، محسن نذیر سمیت 3 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی ہے، مدعی والد کا کہنا ہے کہ اوباش پہلے بھی سکول میں بچیوں کو حراساں کرتے تھے، مدعی والد نےوزیراعلیٰ مریم نواز ، گجرات کے سیاسی شخصیات اور اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو حراست میں لیکر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔