ہفتہ, 24 مئی , 2025

جے 10 فائٹر جیٹ: پاک بھارت کشیدگی میں چینی ہتھیاروں کا امتحان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

جے 10 فائٹر جیٹ کی جنگی میدان میں کارکردگی کا تجزیہ

حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران جے 10 فائٹر جیٹ کی مبینہ شرکت نے نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ دنیا بھر میں دفاعی تجزیہ کاروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔ یہ پہلا موقع تھا کہ چین کا تیار کردہ یہ جدید لڑاکا طیارہ ممکنہ طور پر ایک براہ راست فضائی جھڑپ میں آزمودہ گیا، جس کے نتائج کئی سطحوں پر زیرِ بحث ہیں۔

latest urdu news

فضائی جھڑپ کی حقیقت: ابہام اور تنازع

رپورٹس کے مطابق، بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر کے کچھ علاقوں میں بھارتی طیاروں کے گرنے کی اطلاعات سامنے آئیں، جن پر بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی باضابطہ تبصرہ نہیں کیا گیا۔ تاہم، امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے جوابی کارروائی میں جے 10 فائٹر جیٹ استعمال کیا۔

جے 10 کی کارکردگی: چینی ہتھیاروں کی عالمی نمائش؟

پاکستان نے اس جھڑپ کو اپنی فضائی طاقت کی کامیابی قرار دیتے ہوئے چین کے ساتھ دفاعی تعاون کو سراہا ہے۔ کئی مبصرین نے اس صورتحال کو چین کی دفاعی صنعت کے لیے "ڈیپ سیک” لمحہ قرار دیا، جیسا کہ مصنوعی ذہانت کے میدان میں چین نے سستی اور مؤثر ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا کو حیران کیا تھا۔

Rafale vs J10C: تقابلی تجزیہ

بھارتی رافال طیاروں اور پاکستانی جے 10 سی کے درمیان غیر اعلانیہ تقابل نے دفاعی مباحثے کو نیا رخ دے دیا ہے۔ اگرچہ بھارت نے اس آپریشن کی تفصیلات جاری نہیں کیں، مگر "Rafale vs J10C” کی بحث عالمی سطح پر سرگرم ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ جے 10 سی کو دفاعی برتری ملی، لیکن دیگر ماہرین کے مطابق فیصلہ کن برتری کا تعین ابھی باقی ہے۔

J10C vs F16: پاکستان کی دوہری فضائی طاقت

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے پاس اس وقت امریکی F-16 اور چینی J10C دونوں طیارے موجود ہیں۔ دفاعی حلقوں میں "J10C vs F16” کے حوالے سے مختلف رائے سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ جے 10 سی کی جدید ایویونکس اور رینج اسے میدان جنگ میں زیادہ موزوں بناتی ہے، جبکہ ایف 16 اپنی ثابت شدہ کارکردگی کے باعث اب بھی اہمیت رکھتا ہے۔

چین کا ردعمل: خاموشی میں پیغام

اگرچہ بیجنگ نے باضابطہ طور پر جے 10 فائٹر جیٹ کی کارکردگی پر کوئی بیان جاری نہیں کیا، لیکن چینی سوشل میڈیا پر اس طیارے کی تعریف اور فخر کا اظہار کھل کر سامنے آیا۔ سابق چینی کرنل ژو بو کے مطابق یہ معرکہ چین کی دفاعی ٹیکنالوجی کی بین الاقوامی سطح پر تشہیر کا ذریعہ بن گیا۔

مستقبل کی راہیں: بھارت اور چین کو کیا سبق ملا؟

اس جھڑپ نے بھارت کو اپنی دفاعی تیاریوں پر نظر ثانی پر مجبور کر دیا ہے، جبکہ چین کے لیے یہ ایک اسٹریٹیجک برتری کا لمحہ رہا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا جے 10 سی صرف ایک جنگی کامیابی کا ذریعہ تھا، یا یہ چینی ہتھیاروں کی عالمی مارکیٹ میں مستقل پیش رفت کی علامت ہے؟

مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی میں ایٹمی جنگ کا خطرہ تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا انکشاف

نتیجہ

جے 10 فائٹر جیٹ کی پاک بھارت تنازع میں ممکنہ شرکت نہ صرف ایک تکنیکی مظاہرہ تھی، بلکہ یہ چین کی دفاعی صنعت کی عالمی ساکھ بنانے کا ایک بڑا موقع بھی تھا۔ جبکہ "Rafale vs J10C" اور "J10C vs F16" جیسے تقابلی مباحث مستقبل میں دفاعی شراکت داریوں اور اسلحہ خریداری کے رجحانات پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے استعمال کیا جانے والا جے 10 لڑاکا طیارہ دراصل چین کا تیار کردہ ایک جدید جنگی جہاز ہے، جس کی تفصیلات ویکیپیڈیا پر یہاں دیکھی جا سکتی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter