تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حکومت سے مذاکرات پر آمادگی کا اعلان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے سیاسی بحران کے حل کے لیے بات چیت پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت اپوزیشن اتحاد کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔

latest urdu news

اجلاس میں علامہ راجہ ناصر عباس، بی این پی مینگل کے رہنما ساجد ترین، پی ٹی آئی کے اسد قیصر، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور اپوزیشن اتحاد کے ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی شریک ہوئے۔ اجلاس کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ اپوزیشن اتحاد پارلیمان کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

اپوزیشن اتحاد کا کہنا ہے کہ اگر تمام سیاسی جماعتیں آئین کی بحالی، پارلیمانی اور سویلین بالادستی پر اتفاق کریں تو مذاکرات کو مثبت سمت میں آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ بیان میں اس امر پر زور دیا گیا کہ آئینی اور جمہوری اقدار کو مضبوط بنانے کے لیے سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات ناگزیر ہیں۔

ترجمان اپوزیشن اتحاد کے مطابق اتحاد شفاف انتخابات اور متفقہ الیکشن کمشنر کے تقرر پر بھی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت شدید سیاسی، معاشی اور انتظامی بحرانوں کا شکار ہے، جن سے نکلنے کے لیے ایک نئے قومی میثاق کی ضرورت ہے۔ مایوسی کے خاتمے اور استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

پی ٹی آئی کا وزیراعظم کی مذاکراتی پیشکش مسترد کرنے کا اعلان

جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نائب صدر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد آئین اور نئے میثاق پر حکومت سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی یا مقدمات کے خاتمے کا مطالبہ شامل نہیں ہوگا۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کے مطابق محمود خان اچکزئی اس بات کی ذمہ داری لینے کو تیار ہیں کہ اگر حکومت سنجیدہ ہوئی تو نئے میثاق پر بانی پی ٹی آئی کے دستخط حاصل کیے جائیں گے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے براہِ راست حکومت سے مذاکرات سے انکار کیا ہے، تاہم اسد قیصر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن اتحاد کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مذاکرات سے متعلق مکمل اختیار دے دیا ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اپوزیشن اتحاد کی جانب سے مذاکرات کی آمادگی ایک اہم پیش رفت ہے، جو اگر سنجیدگی سے آگے بڑھی تو ملک میں سیاسی کشیدگی کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter