امیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عوام نے قومی اور بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کو ووٹ دیا، مگر ان کا مینڈیٹ چھین کر فارم 47 کے ذریعے دوسروں کو مسلط کیا گیا۔ اب کی بار عوام نہ صرف ووٹ ڈالیں گے بلکہ اپنے ووٹ کی حفاظت بھی خود کریں گے۔
لیاقت آباد میں محمدی گراؤنڈ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کے بعد یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ پیپلز پارٹی “اسٹیبلشمنٹ کی اے ٹیم” ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور بلدیاتی حکومت کراچی کے ٹاؤنز کو نہ ترقیاتی فنڈز دے رہی ہے اور نہ اختیارات منتقل کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیاقت آباد کے عوام کے ٹیکسوں سے علاقے کی ترقی ممکن ہوئی ہے، اور ٹاؤن چیئرمین فراز حسیب نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر محمدی گراؤنڈ کو عوام کے لیے بحال کیا۔ “اگر قیادت ایماندار ہو تو محدود وسائل میں بھی عوامی مسائل حل ہو جاتے ہیں۔”
حافظ نعیم نے الزام عائد کیا کہ بلدیاتی اور عام انتخابات میں کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی پر سب سے زیادہ اعتماد کیا، لیکن مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اور ہمارے جیتے ہوئے نمائندوں کو مسترد شدہ امیدواروں سے بدل دیا گیا۔ ان کے بقول، “فارم 47 کے ذریعے عوامی مینڈیٹ چوری کیا گیا، مگر اب کراچی کے عوام ووٹ بھی ڈالیں گے اور اس کی حفاظت بھی کریں گے۔”
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوں نے لیاقت آباد کا نقشہ بدل دیا ہے، علاقے میں لائٹس لگائی گئیں، سڑکوں کی مرمت کی گئی اور پارکس بحال کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جماعت اسلامی کو مکمل اختیارات ملے تو پورے کراچی کی تقدیر بدل دی جائے گی۔
امیرِ جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ لیاقت آباد کے نوجوانوں کے لیے مفت آئی ٹی کورسز شروع کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 21 تا 23 نومبر کو لاہور میں مینارِ پاکستان پر جماعت اسلامی کا “تاریخ کا سب سے بڑا اجتماعِ عام” منعقد ہوگا، جس میں آئندہ کا لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اجتماعِ عام کا نعرہ ہوگا “بدل دو نظام”، اور جماعت اسلامی پرامن جدوجہد اور مزاحمت کے ذریعے ایک منصفانہ اور شفاف نظام کے قیام تک اپنی تحریک جاری رکھے گی۔
