گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کے باوجود ملک میں کئی شعبوں میں بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔ انہوں نے یہ بات کراچی میں امریکن بزنس کونسل آف پاکستان کی فوکسڈ گروپ ڈسکشن کے دوران کہی۔
سردار سلیم حیدر نے یاد دلایا کہ دو سال قبل ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا اور اس وقت غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے حالات سازگار نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی کوششوں کی وجہ سے مشکلات کے باوجود ملک میں سرمایہ کاری جاری ہے، جسے سراہا جانا چاہیے۔
گورنر پنجاب نے بتایا کہ حالیہ مدت میں بینکوں کے انٹرسٹ ریٹ 19 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد تک آگیا ہے، لیکن بھارت اور چین کے ساتھ مقابلے کے لیے توانائی کی قیمتوں میں مزید کمی ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے اثرات سے نکلنے کے بعد صورتحال مزید بہتر ہو جائے گی۔ انہوں نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ تاجروں کی سہولت اور کاروباری مشکلات کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
سلیم حیدر نے زور دیا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں، خاص طور پر امریکی کمپنیوں کے لیے ماحول بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے کام کی تعریف کی اور کہا کہ اسے مزید مؤثر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔
آخر میں گورنر پنجاب نے کہا کہ امریکن بزنس کونسل پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
