وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی حکومت اسٹیبلشمنٹ کے تعاون کے بغیر نہیں چل سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ چاہے ترقیاتی منصوبے ہوں یا امن و امان کا قیام، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں تعمیر و ترقی اور جرائم کے کنٹرول کے لیے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بہترین ہم آہنگی موجود ہے۔ ان کے بقول، "دنیا میں کوئی سپر پاور ایسی نہیں ہے جس کے پیچھے مضبوط اسٹیبلشمنٹ نہ ہو، ہر طاقتور ملک کی بنیاد ایک مستحکم دفاعی اور انتظامی نظام پر ہوتی ہے۔”
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ "دنیا میں اس وقت جو عزت وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو مل رہی ہے، وہ ماضی میں کبھی نہیں ملی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پاس خیبر پختونخوا میں مینڈیٹ موجود ہے، اور وفاقی حکومت اس مینڈیٹ کو تسلیم کرتی ہے۔ "ہم خیبر پختونخوا کے عوام کے لیے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے،” ان کا کہنا تھا۔
بانی پی ٹی آئی لوگوں کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرتے ہیں: طارق فضل چوہدری
وفاقی وزیر نے پنجاب میں جرائم کی روک تھام کے حوالے سے بھی سی سی ڈی (کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ) کے اقدامات کو سراہا۔ ان کے مطابق، "سی سی ڈی نے صوبے میں امن کے قیام کے لیے تاریخی اقدامات کیے۔ دہشت کی علامت سمجھے جانے والے گینگسٹرز یا تو پولیس مقابلوں میں مارے گئے یا صوبہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔”
طارق فضل چوہدری نے دعویٰ کیا کہ اس وقت پنجاب میں امن و امان کی صورتحال نمایاں طور پر بہتر ہے اور جرائم کی شرح میں واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔