بھارت میں کھانسی کا سیرپ پینے سے 14 بچے ہلاک، سیرپ پر پابندی عائد

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارت کی مختلف ریاستوں میں مبینہ طور پر زہریلا کھانسی کا سیرپ پینے سے 14 کمسن بچوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد متعلقہ ریاستی حکومتوں نے فوری طور پر مذکورہ سیرپ پر پابندی عائد کر دی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش، راجستھان اور تامل ناڈو میں یہ افسوسناک واقعات پیش آئے۔ صرف مدھیہ پردیش میں ہی 11 بچوں کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، جب کہ باقی اموات دیگر ریاستوں میں ہوئیں۔

latest urdu news

ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کھانسی کے سیرپ میں زہریلے کیمیکل کی خطرناک مقدار موجود تھی، جو بچوں کی اموات کی وجہ بنی۔ اس کے بعد متعدد ریاستوں نے مذکورہ دوا کی فروخت اور استعمال پر فوری پابندی عائد کر دی ہے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرہ سیرپ تیار کرنے والی فارماسیوٹیکل کمپنی کے خلاف کرمنل کیس درج کر لیا گیا ہے۔ کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے ادویات میں ملاوٹ اور ڈرگز اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ مزید برآں، ایک ڈاکٹر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جس پر غیر ذمہ دارانہ تجویز دینے کا الزام ہے۔

اس واقعے نے بھارت میں ادویات کے معیار اور نگرانی کے نظام پر شدید سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ کئی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ پورے ملک میں دوا سازی کے عمل کا ازسرِ نو جائزہ لیا جائے اور غفلت برتنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔

بھارت میں اس سے قبل بھی 2022 اور 2023 میں گیمبیا اور ازبکستان میں تیار شدہ بھارتی کھانسی کے شربت سے بچوں کی ہلاکت کے واقعات سامنے آ چکے ہیں، جن پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter