صمود فلوٹیلا سے حراست میں لیے گئے متعدد کارکنوں کو اسرائیل کی جیل منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ چار اطالوی کارکن ملک بدر ہو کر اٹلی پہنچ گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے دیگر کارکنوں کی ملک بدری کے عمل کے جاری رہنے کی تصدیق کی ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا کہنا ہے کہ امداد پہنچانے کے لیے اٹلی سے مزید ایک فلوٹیلا روانہ ہو چکی ہے، جس میں تقریباً 100 کارکن شامل ہیں جن میں زیادہ تر طبی عملہ اور صحافی ہیں۔ یہ امدادی کشتی اسرائیل کی غزہ کی بحری ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اسرائیلی فورسز نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی حراست میں لے لیا
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے تیونس کے قریب صمود فلوٹیلا پر حملے کے لیے ڈرون آپریشن کی منظوری دی تھی، جس کے نتیجے میں فلوٹیلا کو دو ڈرون حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔