پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے آزاد جموں و کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کی اعلیٰ سطح کمیٹی کے قیام کو مثبت اور خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے کی گئی یہ پیش رفت درست سمت میں ایک اہم اقدام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی میں سنجیدہ، تجربہ کار اور مضبوط اعصاب کے حامل سیاستدان شامل کیے گئے ہیں، جن سے مثبت نتائج کی امید ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ "ہم مذاکرات کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں، امید ہے دونوں فریق کھلے دل و دماغ کے ساتھ مل بیٹھیں گے اور مسائل کا جامع حل نکالا جائے گا۔” انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری ہم سے بڑے پاکستانی ہیں، یہاں کوئی غدار نہیں ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ سیاسی نظریات میں اختلاف ممکن ہے، کوئی الحاق کا حامی ہے تو کوئی خودمختاری کی بات کرتا ہے، مگر اس وقت مشترکہ دشمن سے نمٹنے کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک ترازو میں تولنے والوں کو اپنے رویے پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے۔