لاہور: ریلیف کمشنر پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی۔
پروانشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق پنجاب کے بیشتر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہو چکا ہے اور متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی آئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق:
- دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 4 ہزار کیوسک ہے،
- سلیمانکی پر 81 ہزار کیوسک،
- دریائے چناب مرالہ پر 42 ہزار کیوسک،
- خانکی ہیڈ ورکس پر 44 ہزار کیوسک،
- قادر آباد پر 37 ہزار کیوسک،
- ہیڈ تریموں پر 41 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
اسی طرح، دریائے راوی جسڑ پر 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ پر 9 ہزار کیوسک اور بلوکی ہیڈ ورکس پر 31 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ سدھنائی پر پانی کا بہاؤ 29 ہزار کیوسک ہے۔
سیلابی نقصانات کے تخمینے کے لیے مردم شماری اور زراعت شماری کا ڈیٹا استعمال کرنے کا فیصلہ
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے بتایا کہ دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال سے 47 سو سے زائد موضع جات متاثر ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر 47 لاکھ 55 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔
ان کے مطابق:
- 319 ریلیف کیمپس اور 407 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے،
- 26 لاکھ 22 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا،
- 356 ویٹرنری کیمپس قائم کر کے 20 لاکھ 90 ہزار مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں مختلف حادثات کے دوران 127 شہری جاں بحق ہوئے۔
ریلیف کمشنر نے کہا کہ منگلا ڈیم 96 فیصد، تربیلا ڈیم 100 فیصد، بھارتی بھاکڑا ڈیم 88 فیصد، پونگ ڈیم 99 فیصد جبکہ تھین ڈیم 90 فیصد تک بھر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق متاثرہ شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا اور جلد ہی نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے شروع کیا جائے گا۔