سینئر اداکارہ حنا خواجہ بیات کا کہنا ہے کہ موبائل فون انسانوں کو جوڑنے کے بجائے تنہا کر رہا ہے، مہمان نوازی کی روایات ختم ہو رہی ہیں، سوشل میڈیا پر ذاتی حملے فنکاروں کو تکلیف دیتے ہیں۔
لاہور: پاکستان کی معروف اور سینئر اداکارہ حنا خواجہ بیات نے کہا ہے کہ موبائل فونز نے انسانوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے بجائے ان کے درمیان فاصلے بڑھا دیے ہیں۔
گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے معاشرتی رویوں، سوشل میڈیا کے اثرات اور خاندانی روایات کے زوال پر کھل کر بات کی۔
حنا بیات کا کہنا تھا کہ آج کل ایک ہی کمرے میں بیٹھے چار افراد بھی ایک دوسرے سے بات کرنے کے بجائے اپنے موبائل فونز میں گم ہوتے ہیں، اور آپس میں رابطہ رکھنے کے لیے بھی انہی آلات کا سہارا لیتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر موبائل کا استعمال حد سے بڑھ جائے تو یہ ایک بیماری کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔
اداکارہ نے اپنی گفتگو میں سوشل میڈیا پر ذاتیات پر تنقید کو بھی افسوسناک قرار دیا۔ فنکار بھی انسان ہوتے ہیں، وہ جذبات رکھتے ہیں، اور کسی کی ذاتی زندگی یا خاندان کو نشانہ بنانا کسی صورت درست نہیں۔ اگر کسی کی اداکاری پسند نہ آئے تو تنقید ضرور کریں، لیکن اس کا دائرہ کار فنی پہلو تک محدود ہونا چاہیے۔
حنا خواجہ بیات نے اپنے فنی سفر کے بارے میں بھی بتایا کہ انہیں ابتدا میں اداکاری کا شوق نہیں تھا، تاہم سلطانہ صدیقی کے اصرار پر ایک ڈرامے میں کام کیا جس کے بعد ان کے کیریئر کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
انہوں نے ماضی کے خاندانی ماحول کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مہمانوں کا استقبال دل سے کیا جاتا تھا، اور ان کے لیے خاص اہتمام کیا جاتا تھا۔ لیکن اب یہ روایت دم توڑتی جا رہی ہے، لوگ مہمانوں کو بوجھ سمجھنے لگے ہیں، اور یہ سوچنے لگے ہیں کہ کہیں ان کے آنے سے بچوں کی پڑھائی یا گھر کے معمولات متاثر نہ ہو جائیں۔
آخر میں حنا خواجہ بیات نے سماجی رویوں میں تبدیلی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی روایات اور خاندانی اقدار کو دوبارہ زندہ کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہی وہ اقدار ہیں جو معاشرے کو خوبصورت بناتی ہیں۔