37
اسلام آباد، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف متنازعہ ٹویٹس کے مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے دو کیسز میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کر دی۔ یہ فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ نے سماعت کے دوران دیا۔
اعظم سواتی اپنے وکلاء مرتضیٰ طوری اور سہیل سواتی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، تاہم بریت کی درخواست پر دلائل نہ دیے جا سکے، عدالت میں سینیٹر اعظم سواتی نے موقف اختیار کیا کہ وہ 2003 سے سینیٹ میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ عدلیہ کو مضبوط بنایا جائے، تاہم یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ وہ عدالتوں کو مطلوبہ تقویت نہ دے سکے۔
جج نے وکلاء کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر بریت کی درخواست پر مکمل دلائل پیش کیے جائیں، جس کے بعد سماعت کو 20 ستمبر تک ملتوی کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ اعظم سواتی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت اداروں کے خلاف بیانات سے متعلق دو مقدمات درج ہیں۔