نئی تنظیمی ساخت کے تحت فیڈرل کانسٹیبلری کو فسادات، داخلی سیکیورٹی اور کاؤنٹر ٹیررازم کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، کمان پولیس سروس آف پاکستان کے افسران سنبھالیں گے۔
اسلام آباد، وفاقی حکومت نے فیڈرل کانسٹیبلری کی تنظیمِ نو کرتے ہوئے اسے ملک میں داخلی سیکیورٹی، فسادات پر قابو پانے اور انسدادِ دہشت گردی کے لیے ایک مؤثر فورس کے طور پر تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی حکمتِ عملی کے تحت فیڈرل کانسٹیبلری کو دو اہم شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ایک سیکیورٹی ڈویژن اور دوسری فیڈرل ریزرو ڈویژن شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تنظیمِ نو کے بعد فیڈرل کانسٹیبلری نہ صرف مظاہروں، ہنگاموں اور پرتشدد واقعات کو کنٹرول کرنے کی ذمہ دار ہوگی بلکہ اسے کاؤنٹر ٹیررازم اور اہم تنصیبات کے تحفظ کی بھی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ یہ اقدام حالیہ مہینوں میں ملک بھر میں بڑھتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نئے ڈھانچے کے تحت فیڈرل کانسٹیبلری کی کمان پولیس سروس آف پاکستان (PSP) کے افسران کے سپرد ہو گی، تاکہ اس فورس کی پیشہ ورانہ تربیت، نگرانی اور حکمتِ عملی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو۔ فورس میں بھرتی کے لیے ملک بھر میں دفاتر قائم کیے جائیں گے اور جدید تربیت فراہم کی جائے گی۔
ایف سی کو فیڈرل کانسٹیبلری میں بدلنے کا اعلان، وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ
وزارتِ داخلہ کا مؤقف ہے کہ تنظیمِ نو کے بعد فیڈرل کانسٹیبلری صوبوں کی مدد کے لیے بھی مؤثر کردار ادا کرے گی اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر متحرک ہو سکے گی۔ اس فورس کو جدید اسلحہ، بکتر بند گاڑیاں، انٹیلی جنس نیٹ ورک اور دیگر جدید سہولیات سے بھی لیس کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ فیڈرل کانسٹیبلری ماضی میں زیادہ تر نیم عسکری کردار ادا کرتی رہی ہے، تاہم حالیہ سیاسی و سیکیورٹی حالات کے پیشِ نظر اسے ایک منظم اور فعال ادارے کے طور پر بحال کرنے کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی تھی۔ نئی تنظیمِ نو کا مقصد نہ صرف اس فورس کو جدید بنانا ہے بلکہ اسے پاکستان کے بدلتے ہوئے سیکیورٹی حالات کے مطابق تیار کرنا بھی ہے۔