کوئٹہ،خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں زیرِ علاج دو طالبات، شیما ابراہیم اور مسکان، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئیں، اس دلخراش واقعے میں شہید ہونے والے معصوم طلباء کی تعداد اب 8 ہو گئی ہے، جن میں ایک طالب علم اور سات طالبات شامل ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں کی گئی اور اس میں بھارتی حمایت یافتہ شدت پسند گروہ ملوث ہیں۔
حملے کے پہلے دن ہی ثانیہ سومرو، حفظہ کوثر اور عیشا سلیم موقع پر شہید ہو گئی تھیں جبکہ بعد میں زخمی حالت میں زیر علاج حیدر، ملائکہ اور سحر سلیم بھی دم توڑ گئے۔
سکیورٹی اداروں نے اس بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں کے خون کا حساب فتنہ الہندوستان اور ان کے سہولت کاروں سے ضرور لیا جائے گا۔
خضدار کا یہ حملہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کے عوام کو سوگوار کر گیا ہے، معصوم طالبات کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کا تعلق انسانیت سے نہیں ہو سکتا۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی مداخلت اور تخریبی کارروائیوں کا ریکارڈ پہلے بھی سامنے آ چکا ہے،خضدار حملے کو پاکستان میں تعلیم دشمن سازش قرار دیا جا رہا ہے،حکومت اور سکیورٹی ادارے اس حملے میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے اور انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بھرپور کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔