یورپی یونین نے پاکستان اور بھارت کو کشیدگی میں کمی اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کلاس نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے زور دیا کہ فریقین تناؤ کم کرنے کے لیے فوری اور بامقصد مذاکرات کا آغاز کریں، کیونکہ حالات کی خرابی کسی کے مفاد میں نہیں۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے پہلگام علاقے میں سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے، اس سانحے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزامات عائد کیے اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔
پاکستان نے نہ صرف اس واقعے کی شدید مذمت کی بلکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کو غیر جانب دار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش بھی کی، اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے، تاہم پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت واضح کر چکی ہے کہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا جو بھارت کو ہمیشہ یاد رہے گا۔