اسلام آباد، چین کے بعد ترکیہ نے بھی بھارت کے اشتعال انگیز بیانات کے خلاف پاکستان کی حمایت کا اعلان کر دیا، دونوں ممالک نے خطے میں امن کے قیام پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران ترک سفیر نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے ضبط و تحمل سے کام لینا ناگزیر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو شفاف، غیر جانبدار اور بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی ہے اور اگر ترکیہ اس عمل میں شامل ہوتا ہے تو پاکستان اس کا بھرپور خیر مقدم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ توجہ مکمل طور پر اقتصادی بحالی اور ترقی پر مرکوز ہے، جبکہ بھارت کی حالیہ حرکات اس پیش رفت سے توجہ ہٹانے کی سازش ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترکیہ کی حمایت دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات اور بھائی چارے کی عکاسی کرتی ہے، اور یہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کا ثبوت ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی الزامات اور اشتعال انگیزی کے باوجود پاکستان نے ذمہ دارانہ طرزعمل اختیار کیا ہے، اور ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ پہلگام حملے سے پاکستان کو جوڑا جائے، لیکن وہ اس الزام کے حق میں کوئی بھی قابل اعتبار ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
ترک سفیر نے اس موقع پر واضح کیا کہ ترکیہ پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے اور موجودہ صورتحال میں تحمل اور دانشمندی کے ذریعے خطے میں امن قائم رکھنے پر زور دیتا ہے۔