روسی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیردفاع خواجہ آصف نے پہلگام واقعے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ایٹمی جنگ میں بدلنے کے خدشے کو مسترد کردیا ہے۔
ایک انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چین، روس یا مغربی ممالک اس بحران میں اہم مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ممالک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے سکتے ہیں تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا بھارت یا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی واقعے کے حوالے سے جھوٹ بول رہے ہیں یا سچ۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ٹیم کو اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ بھارت یا کشمیر میں کون ذمہ دار ہے اور محض باتوں یا غیر سنجیدہ بیانات سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، شواہد ضروری ہیں تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ پاکستان ملوث ہے یا کسی نے پاکستان میں ان افراد کی مدد کی۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اب تک صرف بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں اور اس کے علاوہ کچھ نہیں۔
روسی میڈیا کے مطابق وزیر دفاع کے خیال میں صورتحال ایٹمی جنگ کی طرف نہیں بڑھے گی، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے دراندازی یا حملہ کیا تو پاکستان بھرپور اور مناسب جواب دے گا۔
وزیر دفاع کے مطابق اگر بھارت نے کشیدگی میں اضافہ نہ کیا تو پاکستان بھی فوجی کارروائی سے بچنے کی کوشش کرے گا، کیونکہ پاکستان کشیدگی بڑھانے کا خواہش مند نہیں ہے اور نہ ہی کسی کارروائی کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔