واشنگٹن/ریاض، امریکا سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے جدید ہتھیاروں کا پیکیج دینے کے لیے تیار ہے، جس کا باضابطہ اعلان آئندہ ماہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ سعودی عرب کے دوران متوقع ہے۔
اسلحہ پیکیج سے متعلق چھ اعلیٰ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک اہم دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوششوں میں مصروف ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سعودی عرب کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بدلے ایک جامع دفاعی معاہدہ کرنے میں ناکام رہی تھی۔ بائیڈن کی تجویز میں چینی ہتھیاروں کی خریداری روکنے اور بیجنگ کی سرمایہ کاری محدود کرنے کے عوض امریکی اسلحے کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی فراہمی شامل تھی۔
امریکی دفاعی ذرائع کے مطابق، صدر ٹرمپ کے قیادت میں امریکا اور سعودی عرب کے دفاعی تعلقات ایک نئے اعتماد کے ساتھ ابھر کر سامنے آئے ہیں، جبکہ وائٹ ہاؤس اور سعودی حکومت نے تاحال اس مجوزہ معاہدے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔
یہ ممکنہ معاہدہ نہ صرف مشرق وسطیٰ میں امریکا کے اثر و رسوخ کو بڑھا سکتا ہے بلکہ خطے میں اسلحے کی دوڑ اور توازنِ طاقت پر بھی گہرے اثرات مرتب کرسکتا ہے۔