ابو ظہبی، اسرائیل کے وزیر خارجہ گیدون ساعر نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کی اصل وجہ حماس ہے، جو یرغمالیوں کو رہا کرنے پر تیار نہیں ہے۔
ابوظبی میں عرب ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں گیدون ساعر نے کہا کہ اگر حماس غیر مسلح ہو جائے اور یرغمالیوں کو رہا کر دے تو جنگ فوری طور پر ختم ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ کی پٹی پر کنٹرول سنبھالنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ سے رضاکارانہ طور پر نکلنے والے فلسطینیوں کو مدد فراہم کی جائے گی۔
گیدون ساعر نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی اور عربوں کے زیر سرپرستی عبوری انتظامیہ قائم کرنے کی تجویز دی ہے، انہوں نے لبنان کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اس راستے کی بڑی رکاوٹ ہے اور اگر لبنانی فوج جنوبی علاقوں کا کنٹرول حاصل کر لیتی ہے تو تعلقات میں بہتری آ سکتی ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل شام میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کر رہا، بلکہ اپنی سرحدوں کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے، انہوں نے ترکیہ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا بغور جائزہ لینے کی بات بھی کی۔