لکپاس، حکومتی وفد اور بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے درمیان مذاکرات کسی نتیجے تک نہ پہنچ سکے۔
بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے مذاکرات کے لیے حکومتی وفد لکپاس پہنچا، جس میں صوبائی وزیر ظہور بلیدی سمیت دیگر حکام شامل تھے۔ وفد نے سردار اختر مینگل سے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی، تاہم کوئی قابل ذکر پیش رفت نہ ہو سکی۔
بی این پی رہنماؤں کے مطابق مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے، جس کے بعد حکومتی وفد کوئٹہ واپس روانہ ہو گیا۔
سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ گرفتار خواتین کی رہائی تک بی این پی کا دھرنا اور احتجاج جاری رہے گا، جبکہ مظاہرین آج مستونگ سے لکپاس تک مارچ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رات کو پارٹی اجلاس میں لانگ مارچ سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ملاقات کی، جہاں انہوں نے وزیراعظم کو عید الفطر کی مبارکباد پیش کی۔