سری لنکا میں شدید طوفانی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 56 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ متعدد علاقے لینڈسلائیڈنگ اور پانی میں ڈوبنے کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 600 سے زائد گھر تباہ ہو چکے ہیں، 21 افراد لاپتہ ہیں اور 14 زخمی افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے شہریوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔ سری لنکن حکومت نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور خراب موسمی حالات کے پیش نظر آج سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے تاکہ عوام کو محفوظ رکھا جا سکے اور ریسکیو آپریشنز میں آسانی ہو۔
پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے سری لنکا میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مشکل وقت میں سری لنکا کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور موسمیاتی تبدیلی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے، جو گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو زیادہ متاثر کر رہی ہے۔ صدر نے متاثرہ ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
