برطانوی خبر رساں ادارے (بی بی سی) کے مطابق چارلی نامی ہاتھی کو دو سال کی عمر میں زمبابوے کے ہوانگ نیشنل پارک سے پکڑا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق چارلی کو ابتدائی طور پر جنوبی افریقا کے بوسویل ولکی سرکس بھیجا گیا، جہاں اسے کرتب دکھانے کی تربیت دی گئی۔
بعد ازاں، چارلی کو 20 ویں صدی کے اوائل میں قومی چڑیا گھر منتقل کیا گیا۔ یہاں اس کی بگڑتی ہوئی صحت کے پیش نظر جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے اس کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
جانوروں کے حقوق کی تنظیم ای ایم ایس فاؤنڈیشن کے مطابق چارلی کی خراب صحت کے باعث اسے صوبہ لیمپوپو کے شمبالا پرائیویٹ ریزرو میں منتقل کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چارلی کی یہ رہائی ایک تاریخی واقعہ قرار دی گئی ہے، جس کے پیچھے جنوبی افریقی حکومت کے ساتھ طویل مذاکرات اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر ہاتھی کو قدرتی ماحول میں منتقل کرنے کی رضامندی حاصل کی گئی۔
چارلی چڑیا گھر میں اپنے بچے سمیت چار ہاتھیوں کی موت کا مشاہدہ کر چکا ہے، اور اب یہ چڑیا گھر کا آخری ہاتھی تھا جسے 40 سال بعد قدرتی ماحول میں آزاد چھوڑا گیا ہے۔