نیویارک کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک پرائمری میں بھارتی نژاد مسلمان امیدوار ظہران ممدانی نے اینڈریو کومو کو شکست دے کر اہم سنگ میل عبور کر لیا۔
امریکی ریاست نیویارک میں تاریخ رقم ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں، جہاں بھارتی نژاد مسلمان سیاستدان ظہران ممدانی نے نیویارک کے میئر کے لیے ہونے والی ڈیموکریٹک پرائمری انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ وہ نیویارک کے ممکنہ پہلے مسلمان میئر بننے کے لیے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آ چکے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق، ڈیموکریٹک پرائمری میں ظہران ممدانی نے اپنے اہم حریف اور سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دے دی۔ رات 9 بجے پولنگ کا عمل مکمل ہوا، جس میں تقریباً 11 لاکھ ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ نتائج کے مطابق، ظہران ممدانی نے 43.5 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ اینڈریو کومو کو 36.4 فیصد ووٹ ملے۔
کامیابی کے بعد ظہران ممدانی نے اپنی فتح پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے نیویارک کے میئر کا انتخاب لڑنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے عوام کے اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیویارک کو ایک مساوی، محفوظ، اور تمام طبقات کے لیے بہتر شہر بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
ظہران ممدانی اس سے قبل نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں اور وہ سوشلسٹ نظریات کے حامل سیاستدان کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کی جیت امریکی سیاست میں تنوع، اقلیتوں کی شمولیت، اور مسلم برادری کی نمائندگی کے لحاظ سے ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔ اب ان کا مقابلہ نومبر میں ہونے والے نیویارک میئر کے مرکزی انتخاب میں ریپبلکن امیدوار سے ہوگا۔