مکہ مکرمہ: حج 1446 ہجری کا سب سے اہم رکن وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا۔ لاکھوں عازمینِ حج طلوعِ آفتاب کے بعد منیٰ سے میدانِ عرفات کی جانب روانہ ہوں گے، جہاں وہ سارا دن اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا، ذکر اور عبادت میں مصروف رہیں گے۔
مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیا جائے گا، جس کے بعد حجاج کرام ظہر اور عصر کی نمازیں ایک اذان اور دو اقامتوں کے ساتھ قصر کر کے ایک ساتھ ادا کریں گے۔
وقوفِ عرفہ کے دوران حجاج اللہ تعالیٰ سے گڑگڑا کر دعائیں مانگیں گے، اور ہر طرف "لبیک اللہم لبیک” کی روح پرور صدائیں گونجیں گی۔ سورج غروب ہونے کے بعد حجاج عرفات سے روانہ ہو کر مزدلفہ پہنچیں گے، جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں ملا کر ادا کریں گے اور کھلے آسمان تلے شب بسری کریں گے۔
مزدلفہ میں کنکریاں جمع کی جائیں گی، جنہیں بعد ازاں رمی جمرات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ وقوف عرفہ، حج کا رکنِ اعظم ہے، جس کے بغیر حج مکمل نہیں ہوتا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"الحج عرفہ”
یعنی "حج تو عرفہ ہی ہے”۔
گزشتہ روز لاکھوں عازمینِ حج نے منیٰ میں قیام کیا، جہاں انہوں نے ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کر کے عرفات کی تیاری مکمل کی۔