امریکا کا ویزا دنیا کا سب سے مہنگا، ٹرمپ انتظامیہ نے نئی فیس نافذ کر دی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹرمپ انتظامیہ نے ایک نیا اور متنازعہ فیصلہ کرتے ہوئے غیر ملکی سیاحوں پر 250 ڈالر کی اضافی ’ویزا انٹیگریٹی فیس‘ عائد کر دی ہے، جو یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔

اس فیصلے کے بعد امریکی ویزا کی مجموعی لاگت 442 ڈالر تک جا پہنچی ہے، جس سے امریکا دنیا کا سب سے مہنگا ویزا جاری کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

latest urdu news

یہ فیس ان ممالک کے شہریوں پر لاگو ہوگی جو امریکا کے ویزا ویور پروگرام میں شامل نہیں، جیسے بھارت، چین، برازیل، ارجنٹینا اور میکسیکو۔ پہلے ہی سخت امیگریشن پالیسیوں اور کئی ممالک سے کشیدہ تعلقات کی وجہ سے امریکا آنے والے سیاحوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہو چکی ہے۔

رواں سال جولائی میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد 3.1 فیصد کم ہوکر ایک کروڑ 92 لاکھ رہی، جو پانچواں مسلسل مہینہ ہے جب کمی ریکارڈ کی گئی۔

امریکی ٹریول ایسوسی ایشن نے اس اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ نئی فیس امریکا کی سیاحتی صنعت پر مزید دباؤ ڈالے گی۔

امریکا میں غیرملکی طلبہ اور صحافیوں کے ویزا کی مدت محدود کرنے کی تجویز

ماہرین کے مطابق، اگرچہ امریکا آئندہ برس فیفا ورلڈ کپ 2026 اور لاس اینجلس اولمپکس جیسے بڑے ایونٹس کی میزبانی کرے گا، لیکن موجودہ ویزا پالیسیوں کی وجہ سے سیاحت کی شرح میں بہتری کے امکانات کم دکھائی دے رہے ہیں۔

ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورزم کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق 2025 میں بین الاقوامی سیاحوں کے اخراجات 169 ارب ڈالر تک محدود رہنے کا امکان ہے، جو 2024 کے مقابلے میں کم ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں امریکا کی عالمی کشش کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور یہ رجحان جاری رہا تو سیاحت کے شعبے کو طویل مدتی نقصان ہو سکتا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter