امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی، 15 ممالک کی حمایت ناکام

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں الجزائر اور پاکستان سمیت 10 ممالک کی جانب سے غزہ میں مستقل جنگ بندی کی قرارداد پیش کی گئی، جسے امریکا نے ویٹو کر دیا۔ اسرائیلی حملوں میں مزید 45 فلسطینی شہید، امدادی تنظیم نے امداد کی تقسیم عارضی طور پر روک دی۔

latest urdu news

نیو یارک، اسرائیلی جارحیت کا شکار فلسطینی عوام کے لیے اقوام متحدہ کی سطح پر امن قائم کرنے کی ایک اور کوشش اس وقت ناکام ہو گئی جب امریکا نے سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی سے متعلق قرارداد کو ویٹو کر دیا۔

یہ قرارداد الجزائر نے پاکستان سمیت سلامتی کونسل کے 10 غیر مستقل ارکان کے اشتراک سے پیش کی، جس میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے ساتھ انسانی بنیادوں پر امداد کی آزادانہ رسائی کا مطالبہ شامل تھا۔

سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، تاہم امریکا نے ویٹو پاور استعمال کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔

یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں، اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 45 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب، ایک امریکی امدادی تنظیم نے بھی انتظامی وجوہات کی بنیاد پر غزہ میں امدادی سرگرمیاں عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے، جس سے متاثرہ فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر مسلسل حملے جاری ہیں، جن میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سطح پر کئی بار جنگ بندی کی قراردادیں پیش کی گئیں، لیکن امریکا مسلسل اسرائیل کے حق میں ویٹو استعمال کرتا رہا ہے، جس سے جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کے حوالے سے امریکا کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter