جمعرات, 12 جون , 2025

امریکا میں بھارتی خفیہ نیٹ ورک بے نقاب، ’’ہندو امریکن فاؤنڈیشن‘‘ پر بی جے پی کا آلہ کار ہونے کا الزام

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا میں فریمانٹ گردوارے نے "ہندو امریکن فاؤنڈیشن” کو مودی سرکار کا غیر ملکی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے محکمہ انصاف سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

واشنگٹن / دہلی، امریکا میں بھارتی خفیہ نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ہے، جس میں ایک اہم انکشاف کے تحت "ہندو امریکن فاؤنڈیشن” کو نریندر مودی حکومت کا آلہ کار قرار دیا گیا ہے۔ معروف برطانوی اخبار "دی گارڈین” اور "الجزیرہ” کی رپورٹس کے مطابق، کیلیفورنیا کے شہر فریمانٹ کے گردوارے نے امریکی محکمہ انصاف کو درخواست دی ہے کہ ہندو امریکن فاؤنڈیشن کے خلاف تحقیقات کی جائیں، کیونکہ یہ تنظیم بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایجنڈے کو امریکی سرزمین پر فروغ دے رہی ہے۔

latest urdu news

گردوارے کے مطابق، یہ فاؤنڈیشن بی جے پی کے حق میں مسلسل سرگرم رہی ہے اور بھارتی حکومتی نمائندوں کو اپنے پلیٹ فارم سے مواقع فراہم کرتی رہی ہے، جس کی بنیاد پر مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس تنظیم کو باقاعدہ طور پر "غیر ملکی ایجنٹ” کے طور پر رجسٹر کیا جائے۔

یہ انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مودی سرکار پر کینیڈا اور امریکا میں سکھ رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف خفیہ آپریشنز کے سنگین الزامات لگ چکے ہیں۔ خاص طور پر سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد سے بھارتی حکومت پر بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔

امریکا نے گزشتہ برس بھارتی ایجنسیوں پر یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ انہوں نے امریکی شہری اور ممتاز سکھ کارکن گرپتونت سنگھ پنو کو قتل کرنے کی سازش کی تھی۔

اس تناظر میں الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہندو امریکن فاؤنڈیشن نے مودی کے 2014ء میں اقتدار میں آنے کے بعد اپنی سیاسی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور مختلف امریکی اداروں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی ہے۔

دوسری جانب، فاؤنڈیشن نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے فریمانٹ گردوارے پر جوابی الزام عائد کیا ہے کہ وہ خالصتان تحریک کے حامیوں کے زیر اثر ہے، اور اس پورے بیانیے کا مقصد بھارت کو بدنام کرنا ہے۔

یاد رہے کہ مودی حکومت پر گزشتہ چند سالوں سے بین الاقوامی سطح پر سکھوں کے خلاف کارروائیوں، صحافیوں کو ہراساں کرنے، اور مختلف ممالک میں سفارتی سطح پر بھارتی مفادات کے تحفظ کے لیے خفیہ سرگرمیوں کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ اب امریکا میں باقاعدہ اداروں کی جانب سے ایسے الزامات کا سامنے آنا مودی سرکار کی بین الاقوامی ساکھ کے لیے بڑا دھچکا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter