نئی دہلی: بھارت کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرنس کی منسوخی پر ترک کمپنی جلیبی ایئرپورٹ سروسز انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
بغیر وضاحت کے اقدام، 3700 ملازمتیں داؤ پر
کمپنی نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ بھارتی وزارتِ شہری ہوابازی نے قومی سلامتی کے خدشات کی بنیاد پر ان کا لائسنس معطل کر دیا لیکن اس فیصلے کی کوئی واضح توجیہہ پیش نہیں کی گئی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ:
- نہ ہی کوئی پیشگی نوٹس دیا گیا،
- نہ ہی کمپنی کو وضاحت کا موقع فراہم کیا گیا،
- اس فیصلے سے 3700 سے زائد ملازمین متاثر ہو سکتے ہیں،
- اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔
ممکنہ سماعت پیر کو متوقع
عدالت سے رجوع کرنے کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا، البتہ دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے پیر کے روز مقدمہ سننے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سیاسی و سفارتی پس منظر
یہ اقدام ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب:
- پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں ترکیہ اور آذربائیجان نے پاکستان کی حمایت کی،
- جس پر بھارت میں سیاسی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا،
- اور اس کا اثرات کاروباری و سیاحتی تعلقات پر بھی ظاہر ہونے لگے ہیں۔
بھارتی سیاحتی ایجنسیوں کے مطابق:
- شہریوں کی جانب سے ترکیہ اور آذربائیجان کے مشہور سیاحتی مقامات پر جانے کی بکنگز منسوخ کی جا رہی ہیں،
- اور سیاسی تلخی معاشی میدان میں بھی نمایاں ہوتی جا رہی ہے۔
جلیبی ایوی ایشن ہولڈنگ کی ویب سائٹ کے مطابق کمپنی بھارت کے 9 بڑے ہوائی اڈوں: دہلی، ممبئی، بنگلورو، کوچی، کنور، احمد آباد، گوا، چنئی، اور حیدرآباد میں گراؤنڈ ہینڈلنگ سروسز فراہم کرتی ہے۔