امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی رہنماؤں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ واقعی یوکرین کی حمایت میں سنجیدہ ہیں تو انہیں فوری طور پر روسی تیل کی خریداری بند کرنا ہو گی، اور ساتھ ہی چین پر معاشی دباؤ میں اضافہ کرنا ہو گا تاکہ یوکرین جنگ کو ختم کرنے کی راہ ہموار کی جا سکے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ موقف یوکرینی صدر اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والے ایک اہم اجلاس میں پیش کیا۔ یہ اجلاس "کوالیشن آف دی ولنگ” کے تحت منعقد ہوا، جو یوکرین کی سلامتی اور روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بنایا گیا ایک بین الاقوامی اتحاد ہے۔
صدر ٹرمپ نے اجلاس کے دوران واضح الفاظ میں کہا کہ یورپ کی جانب سے روس سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رہنا، یوکرین کی حمایت کے دعوؤں کے بالکل برعکس ہے۔ انہوں نے اعداد و شمار دیتے ہوئے بتایا کہ روس نے صرف ایک سال میں یورپی ممالک کو ایندھن بیچ کر ایک ارب یورو سے زیادہ کمائے، جو براہ راست جنگی اخراجات میں استعمال ہو رہے ہیں۔
چینی صدر کی تقریر میں امریکا کا ذکر ہونا چاہیے تھا، صدر ٹرمپ کا شکوہ
اپنے خطاب میں انہوں نے زور دیا کہ روس کو مالی وسائل فراہم کر کے یورپی ممالک درحقیقت جنگ کو طول دینے کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر یورپ یوکرین کی حقیقی حمایت چاہتا ہے تو اسے روسی تیل پر انحصار فوری ختم کرنا ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے چین پر بھی زور دیا کہ وہ روس کو جنگی مدد فراہم نہ کرے، اور یورپی اتحادیوں سے کہا کہ وہ بیجنگ پر معاشی دباؤ میں اضافہ کریں تاکہ ماسکو کی مدد کرنے والے تمام ممکنہ ذرائع کمزور کیے جا سکیں۔