امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب میں ایران کو خبردار کیا کہ اگر امن قائم نہ ہوا تو آئندہ حملے پہلے سے زیادہ سخت ہوں گے، مزید اہداف پہلے سے نشانے پر ہیں۔
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید سخت حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے امن قائم نہ کیا تو اگلا حملہ پچھلے حملے سے کہیں زیادہ تباہ کن ہوگا۔ وائٹ ہاؤس سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر کامیاب حملے کیے، جن میں فردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا گیا، اور ان مراکز میں ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران نے چار دہائیوں سے امریکا کے خلاف دشمنی پالی ہے اور خطے میں دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ ایران امن کا راستہ اپنائے، ورنہ اسے ایسی تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا جو حالیہ دنوں کے حملوں سے بھی کہیں زیادہ شدید ہوگی۔
ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ قریبی تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ٹیم کی طرح کام کر رہے ہیں، اور اسرائیل کے ساتھ ہماری ہم آہنگی قابلِ فخر ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں نیتن یاہو کو مبارکباد بھی دی۔
انہوں نے واضح کیا کہ آج رات ہم نے سب سے مشکل ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے، لیکن ایران کو یاد رکھنا چاہیے کہ ابھی بھی ہمارے نشانے پر بہت سے اہداف موجود ہیں، اور اگر امن قائم نہیں ہوتا تو ہم تیزی، درستگی اور مکمل کامیابی کے ساتھ مزید کارروائیاں کریں گے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی شدید ہو چکی ہے، جب ٹرمپ نے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملے کا دعویٰ کیا۔ اس حملے کے بعد ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام بڑھ گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دے رہی ہے۔