امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر میئر موریئل بوسر نے امیگریشن حکام کے ساتھ تعاون نہ کیا تو وہ دارالحکومت کو وفاق کے براہ راست کنٹرول میں لے آئیں گے۔
ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں جرائم کی شرح میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ میئر اور میٹروپولیٹن پولیس غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی معلومات وفاقی امیگریشن حکام کو فراہم کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ روش وفاقی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس سے عوامی تحفظ کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بائیں بازو کے ڈیموکریٹ سیاستدان جان بوجھ کر وفاقی اداروں کے ساتھ تعاون سے گریز کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے واشنگٹن کے شہریوں اور تاجروں سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں، وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور اگر حالات خراب ہوئے تو وہ نیشنل ایمرجنسی نافذ کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
دوسری جانب میئر موریئل بوسر نے اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے کہا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس غیر قانونی تارکین وطن کی معلومات وفاقی امیگریشن حکام کو نہیں دے گی۔ ان کے مطابق یہ ان کے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا معاملہ ہے اور شہر کی پالیسی کے عین مطابق ہے۔
حماس سے سنجیدہ بات چیت جاری ہے، یرغمالی نہ چھوڑے تو سخت ردعمل دیں گے: ڈونلڈ ٹرمپ
واضح رہے کہ امریکا میں نیشنل گارڈز عام طور پر ریاستی گورنرز کے تحت کام کرتی ہیں، تاہم واشنگٹن ڈی سی کی نیشنل گارڈ براہ راست صدر کے ماتحت ہوتی ہے۔ اس بنیاد پر وفاقی حکومت کو ڈی سی میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد ملک میں ایک نئی سیاسی بحث کا آغاز ہو چکا ہے، جہاں مقامی خود مختاری اور وفاقی اختیارات کے درمیان توازن پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔