ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیوں اور بھارت پر مزید ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا۔
لاس اینجلس: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے والے ممالک کے خلاف سخت اقتصادی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ممالک پر پابندیاں عائد کی جائیں گی، اور ان کے ٹیرف میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ لاس اینجلس میں 2028ء اولمپکس کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ عالمی سطح پر طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے امریکا کو اپنی اقتصادی پالیسیوں میں سختی لانا ہو گی۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کی قیادت میں پاک بھارت جنگ سمیت دنیا بھر میں پانچ جنگیں رک چکی ہیں، جب کہ یوکرین جنگ کی ذمہ داری انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن پر ڈال دی۔ ان کے مطابق یوکرین میں جاری جنگ مکمل طور پر بائیڈن انتظامیہ کی غلط حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔
خطاب کے دوران ٹرمپ نے بھارت کو بھی نشانے پر رکھا اور ایک بار پھر ٹیرف بڑھانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پر عائد موجودہ 25 فیصد ٹیرف میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت امریکی منڈیوں سے فائدہ اٹھا رہا ہے لیکن بدلے میں مناسب تعاون نہیں کر رہا۔
صدر ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال پر بھی بات کی اور کہا کہ امریکا غزہ میں لوگوں کو کھانا کھلانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ ان کے مطابق اسرائیل اس عمل میں مدد فراہم کرے گا، جب کہ عرب ممالک سے غزہ کے لیے مالی امداد لی جائے گی۔ انہوں نے سٹیووٹکوف کی ماسکو میں اہم سفارتی ملاقاتوں کا بھی حوالہ دیا۔
آخر میں صدر ٹرمپ نے 2028ء لاس اینجلس اولمپکس کی تیاریوں کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان کیا، جس کے لیے انہوں نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کر دیے۔