امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو "مردہ معیشت” قرار دیتے ہوئے روس کے ساتھ اس کے تعلقات پر طنز کیا، اضافی ٹیرف اور جرمانے کی دھمکی بھی دی۔
واشنگٹن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی معیشت کو "مردہ” قرار دے دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹرتھ سوشل” پر اپنے تازہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اس بات کی قطعاً پروا نہیں کہ بھارت روس کے ساتھ کیا معاملات طے کرتا ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت اور روس دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو ایک ساتھ تباہی کی طرف لے جا سکتے ہیں، مگر اس سے انہیں کوئی سروکار نہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی حجم انتہائی کم ہے، اس کے باوجود بھارت کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، جو امریکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف کے علاوہ اضافی جرمانے عائد کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے حالیہ دنوں پاکستان کے ساتھ ایک تجارتی معاہدے کی تکمیل کا اعلان کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا، پاکستان کے تیل ذخائر کو بڑھانے میں عملی مدد فراہم کرے گا، جسے انہوں نے ایک کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ قرار دیا۔
صدر ٹرمپ کی بھارت کو تجارتی دھمکی: اگر معاہدہ نہ ہوا تو 25 فیصد ٹیرف لگے گا
ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر اس نوعیت کی تنقید اور معاشی اقدامات کی دھمکی کوئی نئی بات نہیں، مگر اس بار ان کے الفاظ خاصے سخت تھے، جنہیں بین الاقوامی تجزیہ کار امریکا-بھارت تعلقات میں ممکنہ کشیدگی کی علامت کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی صدارت کے دور میں بھی بھارت کی تجارتی پالیسیوں اور ٹیرف نظام پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ 2020ء میں انہوں نے بھارت کو "ٹیرف کنگ” قرار دیا تھا، اور متعدد بار یکطرفہ طور پر بھارت کو دی گئی تجارتی رعایتیں ختم کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ ان کے حالیہ بیانات ایک بار پھر بتاتے ہیں کہ اگر وہ دوبارہ صدارت کے منصب پر آتے ہیں تو امریکا کی تجارتی حکمت عملی میں نمایاں تبدیلی آ سکتی ہے۔