دوحہ پر اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل صدر ٹرمپ کو اطلاع دی گئی، امریکی میڈیا کا انکشاف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی میڈیا نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حماس قیادت کے خلاف میزائل حملے سے صرف 50 منٹ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔

تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حملے کی پیشگی اطلاع پہلے سیاسی ذرائع سے صدر ٹرمپ تک پہنچی، اور اس کے بعد فوجی چینلز کے ذریعے مزید تفصیلات شیئر کی گئیں۔

latest urdu news

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ واضح طور پر اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل ممکنہ طور پر دوحہ پر حملہ روک لیتا۔ تاہم امریکہ نے اس معاملے پر بظاہر ناراضی ظاہر کی، لیکن درپردہ حملے کو روکنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔

وائٹ ہاؤس نے اس حملے کے بعد جاری بیان میں موقف اختیار کیا تھا کہ امریکہ کو اس وقت اطلاع ملی جب اسرائیلی میزائل پہلے ہی فضا میں روانہ کیے جا چکے تھے، اور صدر ٹرمپ کے پاس ردعمل دینے یا حملہ رکوانے کا وقت نہیں بچا تھا۔

قطر پر حملے کا فیصلہ میرا نہیں، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا تھا: صدر ٹرمپ

یاد رہے کہ 9 ستمبر 2025 کو اسرائیل نے حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے دوحہ پر ایک میزائل حملہ کیا تھا، جس کے بعد عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا، اور کئی ممالک نے اس کارروائی کو قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

اب یہ انکشاف کہ امریکہ کو پیشگی اطلاع تھی، واشنگٹن کی پالیسیوں اور اس کے خفیہ تعاون پر نئے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter