واشنگٹن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت صدارت کے ابتدائی 100 دنوں کو ملکی تاریخ کے "سب سے کامیاب دن” قرار دے دیا، تاہم اقتصادی اشاریے اس دعوے کی تائید نہیں کرتے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے ابتدائی 100 دنوں میں اسٹاک مارکیٹوں کو شدید نقصان پہنچا۔ ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جو 1974 کے بعد سب سے بڑی کمی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پبلک کمپنیوں کی مجموعی مالیت میں ساڑھے 6 ٹریلین ڈالر سے زائد کی کمی واقع ہوئی، جسے ماہرین معیشت ”ٹیرف جھٹکوں” کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اگرچہ اسٹاک مارکیٹیں اب کچھ حد تک بحال ہو چکی ہیں، لیکن تجارتی پالیسیوں سے پیدا ہونے والا عدم استحکام اب بھی عالمی مالیاتی نظام پر اثر انداز ہو رہا ہے۔
گزشتہ روز مشی گن میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا: "ہم نے ابھی شروعات کی ہے، اور میں ملکی تاریخ کے سب سے کامیاب 100 دن مکمل ہونے پر خوش ہوں۔ ہم پاگل پن اور ٹرانس جینڈر نظریات کو حکومت سے باہر نکال رہے ہیں، اور امریکا کو دوبارہ عظیم بنا رہے ہیں۔”
تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ کی موجودہ صدارت کو امریکی تاریخ کے سب سے متنازع اور دُور رس اثرات رکھنے والے ادوار میں شمار کیا جا رہا ہے، جس کے اثرات نہ صرف ملکی سیاست بلکہ بین الاقوامی معیشت پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔