سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کے خلاف جارحانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے تہلکہ خیز بیانات دیے ہیں۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر جاری پیغامات میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کو معلوم ہے ایران کے سپریم لیڈر اس وقت کہاں چھپے ہوئے ہیں، اور وہ "ایک آسان ہدف” ہیں۔
ٹرمپ کے مطابق، امریکی فوج اس وقت ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے۔ ان کے بقول، ایران کے پاس اگرچہ جدید فضائی نگرانی کا نظام اور دفاعی سازوسامان کی بڑی مقدار موجود ہے، لیکن وہ امریکی فوجی صلاحیت کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا، ’’دنیا میں کوئی بھی ملک امریکا سے بہتر دفاعی سازوسامان نہیں بنا سکتا۔‘‘
سابق صدر نے کہا کہ فی الحال امریکہ کا ایران کے سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن اگر ایرانی قیادت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’امریکہ کسی بھی قیمت پر اپنے شہریوں یا فوجیوں پر میزائل حملے برداشت نہیں کرے گا، کیونکہ ہمارا صبر اب جواب دے رہا ہے۔‘‘
ایک اور پوسٹ میں ٹرمپ نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دے اور خطے میں کشیدگی کا خاتمہ کرے۔
ٹرمپ کے ان بیانات نے بین الاقوامی سطح پر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی شدید تناؤ کا شکار ہے۔ ایران کی جانب سے ان دعوؤں یا مطالبات پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔