واشنگٹن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کمپنی کے سی ای او ٹم کک سے گفتگو میں واضح کیا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ایپل اپنی مصنوعات بھارت میں تیار کرے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ روز ان کی ٹم کک سے ایک تلخ گفتگو ہوئی، جس میں انہوں نے ٹم کک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے دوست، میں نے ہمیشہ آپ کے ساتھ اچھا سلوک کیا، آپ نے وعدہ کیا تھا کہ 500 ارب ڈالر امریکا لائیں گے، مگر اب سننے میں آ رہا ہے کہ آپ اپنی مینوفیکچرنگ بھارت منتقل کر رہے ہیں میں ایسا نہیں چاہتا۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایپل نے چین میں کئی فیکٹریاں لگائیں جنہیں ہم نے قبول کیا، لیکن بھارت میں ایسے منصوبے امریکا کے لیے قابل قبول نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ سرمایہ کاری امریکا میں کی جائے، کیونکہ بھارت اپنی ضروریات کا خود خیال رکھ سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایپل مستقبل میں امریکا میں اپنی تیاری کی سرگرمیوں میں اضافہ کرے گا، اگرچہ انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، ایپل کی جانب سے تاحال اس بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ ایپل نے حالیہ برسوں میں چین پر انحصار کم کرنے کے لیے بھارت میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے۔ فی الوقت تقریباً 90 فیصد آئی فونز چین میں تیار ہوتے ہیں، لیکن کمپنی آئندہ برسوں میں 25 فیصد پیداوار بھارت منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان تجارتی معاملات پر مذاکرات جاری ہیں، ٹرمپ نے بھارت کو دنیا کے اُن ممالک میں شمار کیا جو سب سے زیادہ درآمدی محصولات (ٹیرف) عائد کرتے ہیں، بھارت کی جانب سے تجارتی معاہدے کی پیشکش سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ امریکا سے محصولات وصول نہیں کرنا چاہتا۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں برس اپریل میں بھارت سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر 26 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس پر عمل درآمد جولائی تک مؤخر کر دیا گیا۔