بھارت پر ٹیرف کم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: صدر ٹرمپ کا دوٹوک مؤقف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی تجارتی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بھارت پر عائد ٹیرف میں کسی قسم کی نرمی کا کوئی امکان نہیں۔ اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت نے طویل عرصے تک امریکا کے ساتھ یکطرفہ اور غیر منصفانہ تجارت کی، جس سے امریکی صنعت کاروں کو شدید نقصان پہنچا۔

latest urdu news

انہوں نے کہا کہ بھارت نے امریکی مصنوعات پر دنیا کے بلند ترین ٹیکس عائد کیے، جن کے باعث متعدد امریکی کمپنیاں اپنی مصنوعات بھارت میں فروخت نہیں کر سکیں۔ ٹرمپ نے بطور مثال بتایا کہ موٹرسائیکل ساز کمپنی ہارلے ڈیوڈسن بھارت میں 200 فیصد ٹیرف کے باعث اپنی مصنوعات کی فروخت سے قاصر رہی، جس کی وجہ سے کمپنی کو بھارت میں ہی پلانٹ قائم کرنا پڑا تاکہ ٹیکس سے بچا جا سکے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کی نئی معاشی پالیسیوں کی بدولت دنیا بھر سے کمپنیاں امریکا میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جن میں چین، میکسیکو اور کینیڈا کی کار ساز کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ اس سرمایہ کاری سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور معیشت کو استحکام ملے گا۔

انہوں نے بھارت کی حالیہ پیشکش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے محصولات کو صفر کرنے کی بات اب بہت دیر سے آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پیشکش اگر کئی سال پہلے کی جاتی تو کچھ ممکن ہو سکتا تھا، لیکن اب ان کی حکومت بھارت کے لیے کسی قسم کی رعایت دینے کے حق میں نہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter