تھائی لینڈ کی وزیراعظم پیتونگاترن شیناوترا عہدے سے معطل

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

آئینی عدالت نے کمبوڈین رہنما سے فون کال لیک ہونے پر وزیراعظم کو معطل کر دیا، سینیٹرز نے آئینی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

بنکاک: تھائی لینڈ کی خاتون وزیراعظم پیتونگاترن شیناوترا کو ملک کی آئینی عدالت نے عارضی طور پر عہدے سے معطل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک فون کال لیک ہونے کے معاملے پر دیا گیا ہے جس میں وہ کمبوڈیا کے سابق وزیراعظم کے ساتھ حساس گفتگو کرتی سنی گئی تھیں۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 36 سینیٹرز کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک وزیراعظم اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتیں۔

latest urdu news

خبر رساں اداروں کے مطابق، سینیٹرز نے وزیراعظم پر بددیانتی، آئینی اصولوں کی خلاف ورزی اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ان الزامات کی بنیاد وہ فون کال بنی ہے جو گزشتہ ماہ کمبوڈیا کے سابق وزیراعظم کے ساتھ ہوئی اور بعد میں لیک ہو کر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ اس گفتگو میں تھائی وزیراعظم نے ملک کے ایک فوجی افسر پر تنقید کی تھی اور سرحدی جھڑپوں کے ممکنہ حل سے متعلق تبادلۂ خیال کیا تھا۔

فون کال کے منظرِ عام پر آنے کے بعد ملک میں سیاسی فضا کشیدہ ہو گئی، عوامی حلقوں اور سینیٹ میں غم و غصہ پیدا ہوا، اور وزیراعظم پر قومی مفاد کے خلاف عمل کرنے کا الزام شدت اختیار کر گیا۔ اس واقعے کے بعد پیتونگاترن شیناوترا کی حکومت کو مزید دھچکا اس وقت لگا جب ان کی اتحادی جماعتوں میں سے ایک نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا، جس سے حکومت کی پارلیمانی پوزیشن بھی کمزور ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ پیتونگاترن شیناوترا تھائی لینڈ کی سابق وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کی بھتیجی ہیں اور انہوں نے حالیہ انتخابات میں اکثریت حاصل کر کے حکومت قائم کی تھی۔ لیکن حالیہ واقعات کے بعد ان کی سیاسی بقا کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ عدالت کی جانب سے جاری کردہ فیصلے کے تحت اب وہ اپنے خلاف دائر آئینی درخواست کا فیصلہ آنے تک وزیراعظم کی حیثیت سے کوئی سرکاری فریضہ انجام نہیں دے سکیں گی۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter