ٹیکساس میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 104 ہوگئی، متعدد لاپتا، ریاست بھر میں ایمرجنسی نافذ
واشنگٹن، امریکی ریاست ٹیکساس طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب کی لپیٹ میں آ گئی ہے، جہاں اب تک مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 104 تک جا پہنچی ہے۔ قدرتی آفت نے ریاست بھر میں نظامِ زندگی مفلوج کر دیا ہے، جبکہ کئی علاقے مکمل طور پر زیرِ آب آ چکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیر کاؤنٹی طوفان سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ رہا، جہاں سے اب تک 84 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔ سمر کیمپ کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ ان کے 27 لاپتا لڑکیوں اور کونسلرز میں سے سب ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ مزید 10 سے زائد لڑکیاں اور ایک اسٹاف ممبر تاحال لاپتا ہیں۔
امدادی کارروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے ہیلی کاپٹرز، کشتیوں اور ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ بالخصوص دریائے گوادیلوپ کے کناروں پر سرچ آپریشن جاری ہے، جہاں امدادی اہلکاروں کے مطابق دریا کا پانی محض چند گھنٹوں میں خطرناک حد تک بلند ہو گیا۔
ٹیکساس میں تباہ کن سیلاب، صدر ٹرمپ نے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا
ریاست میں جاری موسمی دباؤ اور مسلسل بارشوں کے باعث مزید علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ دنوں میں مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس پر ریاست کے گورنر نے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
یاد رہے کہ ٹیکساس حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید قدرتی آفات کا سامنا کرتا رہا ہے، مگر رواں سال کا یہ طوفان سب سے زیادہ جانی نقصان کا باعث بنا ہے۔