ٹیکساس میں تباہ کن سیلاب، 15 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق، 27 لڑکیاں لاپتا، وزیراعظم پاکستان کا اظہار افسوس
ٹیکساس، امریکہ – امریکی ریاست ٹیکساس کے وسطی علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے ہولناک سیلاب نے انسانی جانوں کا بھاری نقصان کیا ہے۔ کیر کاؤنٹی کے شیرف لیری لیتھا کے مطابق، اب تک 15 بچوں سمیت 51 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ 27 لڑکیاں تاحال لاپتا ہیں۔ ریسکیو ادارے وسیع پیمانے پر تلاش اور امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
شیرف کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہر لاپتہ فرد کا سراغ نہ لگا لیا جائے۔ اب تک 850 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید 10 انچ تک بارش کا امکان ہے، جس سے سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
ریاست کے گورنر گریگ ایبٹ نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ایک توسیعی ہنگامی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر متاثرہ شہری تک پہنچنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے ریسکیو ٹیموں کو مزید وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس المناک واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ وفاقی حکومت مقامی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ امریکی وزیر برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی، کرسٹی نوئم کے مطابق کوسٹ گارڈ کو بھی ریسکیو مشن میں شامل کر دیا گیا ہے۔
6 سے 10 جولائی تک ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پیغام میں امریکی عوام، متاثرہ خاندانوں اور سابق صدر ٹرمپ سے اظہار یکجہتی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دعاگو ہیں کہ ریسکیو ٹیمیں جلد تمام لاپتا افراد کو تلاش کر کے محفوظ بنائیں۔ انہوں نے انسانی جانوں کے ضیاع کو ایک عظیم سانحہ قرار دیا۔
یاد رہے کہ ٹیکساس کو گزشتہ چند ہفتوں سے شدید موسمی تغیرات کا سامنا ہے۔ بارشوں نے شہری نظام زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے اور اب تک بڑے پیمانے پر انسانی و مالی نقصانات ہو چکے ہیں۔ ماضی میں بھی ایسے سانحات نے اس ریاست کو متاثر کیا، تاہم اس بار بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت نے سانحے کو اور بھی دلخراش بنا دیا ہے۔