ٹیکساس میں طوفانی بارشیں اور سیلاب: 67 افراد ہلاک، صدر ٹرمپ نے قدرتی آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا
واشنگٹن/ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس کے ضلع کری کاؤنٹی میں شدید بارشوں اور ہلاکت خیز سیلاب کے نتیجے میں 67 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ اس افسوسناک صورتحال کے پیش نظر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کری کاؤنٹی کو باضابطہ طور پر قدرتی آفت زدہ علاقہ قرار دینے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔
اس اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے فوری طور پر ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں کے لیے وسائل اور سہولیات متاثرہ علاقوں میں روانہ کر دی ہیں، تاکہ مقامی ادارے مؤثر انداز میں امدادی کارروائیاں جاری رکھ سکیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ فیصلہ ان طوفانی بارشوں کے بعد کیا گیا جنہوں نے کری کاؤنٹی کو شدید متاثر کیا، اور جن کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور کئی علاقوں میں تباہی پھیل چکی ہے۔
دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے بھی تصدیق کی ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور مقامی انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ لاپتہ افراد میں سے اکثر کے بچنے کے امکانات نہایت کم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکساس میں سیلاب کی تباہی، 15 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق
صدر ٹرمپ نے اس سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا:
"یہ خاندان ایک ناقابلِ تصور المیے سے گزر رہے ہیں۔ بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں اور کئی افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ ہمارے دل ان کے ساتھ ہیں، اور ہم فوری طور پر اپنے بہادر ریسکیو اہلکاروں کو درکار تمام وسائل فراہم کر رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ہر ممکن امداد فراہم کرے گی تاکہ متاثرین کو ریلیف دیا جا سکے اور نقصانات کا ازالہ ممکن بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ ریاست ٹیکساس گزشتہ چند ہفتوں سے شدید موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں ہے، اور کری کاؤنٹی میں آنے والے اس تازہ سیلاب کو ریاست کی حالیہ تاریخ کا ایک مہلک ترین قدرتی سانحہ قرار دیا جا رہا ہے۔