سڈنی: آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے بونڈی ساحل پر ہونے والے مسلح حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ خصوصی طور پر یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔
حملے کی تفصیلات
اتوار کی شام یہ واقعہ پیش آیا جب دو مسلح افراد نے بونڈی ساحل کے قریب ایک بلند مقام سے اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس حملے میں 12 افراد ہلاک اور 37 زخمی ہوئے، جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ مرنے والے بیشتر افراد آسٹریلوی شہری اور یہودی کمیونٹی کے ممبران تھے جو مذہبی تہوار حنوکا منا رہے تھے۔
قومی ردعمل اور حفاظت
وزیراعظم انتھونی البانیز نے یہودی کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے تمام شہریوں کو قومی اتحاد کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا، جس کی وجہ سے بہت ساری جانیں بچائی جا سکیں۔
آسٹریلیا: سڈنی کے بونڈی بیچ پر فائرنگ، 12 ہلاک اور متعدد زخمی
حملہ آوروں کی گرفتاری
پولیس نے ایک حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کیا، جبکہ دوسرے حملہ آور کو 43 سالہ مسلم شہری احمد ال احمد نے دبوچ کر قابو کیا۔ اس دوران احمد ال احمد کو بھی دو گولیاں لگیں، لیکن وہ محفوظ ہیں۔ حراست میں لیے گئے حملہ آور کی شناخت نوید اکرم جبکہ ہلاک حملہ آور کی شناخت مان ہارون مونس کے نام سے ہوئی ہے۔
یہ واقعہ آسٹریلیا میں یہودی کمیونٹی کے لیے خطرات اور قومی سطح پر دہشت گردی کے خلاف اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔
