ایران-اسرائیل کشیدگی کے باعث بند کیا گیا سوئس سفارت خانہ دو ہفتے بعد تہران میں دوبارہ کھول دیا گیا، سفیر نیڈین اولیویری ٹیم کے ہمراہ واپس پہنچ گئیں
تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باعث بند کیا گیا سوئٹزرلینڈ کا سفارت خانہ دو ہفتے بعد تہران میں دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، سوئٹزرلینڈ — جو ایران میں امریکی مفادات کی نمائندگی بھی کرتا ہے — نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر 20 جون کو اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔
سوئس وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سفیر نیڈین اولیویری اور ان کی محدود ٹیم آذربائیجان کے فضائی راستے سے تہران پہنچ گئی ہے، جہاں وہ سفارتی سرگرمیاں بتدریج بحال کریں گے۔
بیان کے مطابق، موجودہ حالات میں سفارت خانے کی بحالی کا فیصلہ زمینی حقائق اور سیکیورٹی امور کا بغور جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے، اور ابتدائی طور پر محدود عملے کے ساتھ کام کا آغاز کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تناؤ کے دوران تہران پر ممکنہ فضائی حملوں کے خدشے کے پیش نظر، سوئٹزرلینڈ نے اپنے سفارتی عملے کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر سفارت خانہ بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ سوئٹزرلینڈ کئی دہائیوں سے ایران میں امریکا کے سفارتی مفادات کی نگرانی کا کردار ادا کر رہا ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست سفارتی تعلقات موجود نہیں۔ سفارت خانے کی بحالی کو عالمی سطح پر ایران کے ساتھ تعلقات میں معمول کی جانب ایک پیش رفت کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔